ڈیرہ غازی خان : جاپانی تاسیا کارپوریشن نے ۳۳کلومیٹر طویل دو طرفہ سڑک کی بحالی کا کام شروع کر دیا گیاہے، راکھی گج بیواتا سیکشن کے قومی شاہراہیں
سرکاری ذرائع کے مطابق اس منصوبےکو جاپانی انٹرنیشنل کارپوریشن ایجنسی (جے آئی سی اے) کی امداد سے مکمل کیا جائے گا اوراس پر ۲۳ عرب روپے لاگت آئے گی اس منصوبے میں ۱ کلومیٹر طویل سٹیل پل بھی شامل ہے جو ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا پل ہو گا۔
اس منصوبے کا باضابطہ افتتاح وزیراعظم نواز شریف دسمبر کے تیسرے ہفتے میں کریں گے اس سلسلے میں تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ھے ۔
ذرائع کے مطابق یہ منصوبہ بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ سڑک بلوچستان کے ڈسٹرکٹ قلعہ سیف اللہ کو سی پیک کی مغرابی اور مشرقی شاہراہوں کے ساتھ منسلک کرے گا۔
این ایچ اے کا حصہ این ۷۰، جوکہ ڈی جی خان سے قلعہ سیف اللہ کی طرف جاتا ہے۔ بلوچستان کو باقی صوبوں سے ملانے کے لئے سب سے مختصر راستا ہے۔ ۳۳ کلو میٹر طویل یہ سڑک جوکہ فورٹ منرو( ڈی جی خان) سے ٓارہی ہے، بنجر پہاؑڑی علاقوں اور خطرناک موڑوں پر مشتمل ہے۔
۱۹۹۸ میں صدر سردار فاروق لغاری کے دورے حکومت میں اس سڑک کی حالت کو بہتر بنانے کےلئے مخلصانہ کوششیں کی گئیس مگر پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکییں ۔ تاہم۲۰۰۸ میں (جےائی سی اے) نے اس منصووبے میں سرمایا کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا جو کہ بعد میں حکومت پاکستان نے منظور کر دیا ۔ منٖٖظوری کے بعد جاپانی کارپویشن نے جولائی کے مہینے میں اس منصوبے پر کام شروع کر دیاجوکہ جولائی ۲۰۱۹ میں مکمل ہو جائے گا۔ اس روڈ کے شروع ہونے سے مغرابی اور مشرقی شاہراہوں کا درمیانی فاصلہ ۲۰۰ کلو میٹر کم ہو جائے گا۔ یہ منصوبہ محفوظ اور موثرنقل و حمل میں اہم کردار ادا کرئے گا، بالخصوص بھاری گاڑیوں اور اس کے علاوہ پورے علاقے کی سماجی اور اقتاصادی حالت کو بہتر بنائےگا۔
اس منصوبے کی انفرادیت یہ ہے کے اس میں ۱ کلومیڑ طویل سٹیل کا پل جوکہ اپنی نویت کا پہلا پل ہے، پاکستان میں متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اس کی دیکھ بھال کے اخراجات نا ہونے کے برابر ہو گے کیونکہ یہ انتہای مضبوط اور ہر طرح کے موسم کا مقابلہ کریں گا۔ مزید یہ کہ اس پل کو جاپان سے چھوٹے حصوں میں منگوا کرتنصیب کیا جائے گا۔
اس منصوبے کی نگرانی (جے ای سی اے) اور (این ایچ اے) کرئے گا۔
Originally published in English in The Nation December 9, 2016